مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی بحریہ کے کمانڈر ریئر ایڈمرل علی رضا تنگسیری نے کہا کہ ایران اگلے سال ابو مہدی المہندس کے نام سے ایک نیا جہاز بنانے کی تیاریاں مکمل کر چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کو حال ہی میں منظر عام پر لائے جانے والے شہید سلیمانی جنگی گشتی جہاز کی تیاری میں 18 ماہ لگے۔
ایڈمرل تنگسیری نے شہید سلیمانی جنگی پورٹل جہاز کی خصوصیات اور تعمیراتی عمل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایسے وقت میں جب بعض ملکوں نے ہمیں ایک میزائل بھی دینے سے انکار کردیا تھا ہم نے مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف اور پاسداران انقلاب کے کمانڈر انچیف کی حمایت سے خود شہید سلیمانی جہاز کی تیاری کا کام شروع کیا اور اسے کامیابی کے ساتھ انجام دیا۔
انہوں نے کہا کہ شہید سلیمانی جہاز کو 16 کم اونچائی والے میزائلوں اور 4 بلندی تک مار کرنے والے میزائلوں سے لیس کیا گیا ہے جبکہ یہ اسلامی جمہوریہ ایران کا تیار کردہ پہلا بحری جہاز ہے جس پر عمودی پرواز کرنے والے میزائل نصب ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب ایران ایک سال کے اندر جہاز کو ڈیزائن کرنے اور بنانے کے قابل ہوچکا ہے۔
سپاہ پاسداران کی بحریہ کے کمانڈر نے زور دے کر کہا کہ ایرانی جنگی جہازوں کی رفتار امریکی جہازوں سے تین گنا زیادہ ہے۔
ایڈمرل تنگسیری کے مطابق شہید سلیمانی جنگی گشتی جہاز 67 میٹر لمبا ہے جبکہ اس کا وزن 600 ٹن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس جنگی جہاز کو ایلومینیم کی باڈی اور مخصوص باریک بینیوں کے ساتھ بنایا گیا ہے۔ اس میں 50 کلومیٹر سے زیادہ کیبلز استعمال کی گئی ہیں اور ایک عظیم الشان کارنامہ انجام دیا گیا ہے۔
سپاہ پاسداران کی بحریہ کے کمانڈر نے کہا کہ شہید سلیمانی آج بھی زندہ ہیں اور 750 کلومیٹر دور دشمن پر مکے مار رہے ہیں۔ آج دشمن قوتیں ہمارے جہازوں پر رکھے گئے شہید سلیمانی اور دیگر شہداء کے نام پکارنے پر مجبور ہیں۔
آپ کا تبصرہ